۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
سنوار

حوزہ/ جامعۃ المصطفی العالمیہ نے یحییٰ سنوار کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی غاصب حکومت اور اس کے حامی ایک بار پھر دیکھیں گے کہ اسلامی محاذ کے دلیر سرداروں کا قتل مقاومت کے راستے کو نہیں روک سکے گا، بلکہ ان کا خون پاک پوری اسلامی دنیا میں مقاومت اور استکبار کے خلاف جنگ کی ثقافت کے فروغ کا باعث بنے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ المصطفی العالمیہ نے یحییٰ سنوار کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی غاصب حکومت اور اس کے حامی ایک بار پھر دیکھیں گے کہ اسلامی محاذ کے دلیر سرداروں کا قتل مقاومت کے راستے کو نہیں روک سکے گا، بلکہ ان کا خون پاک پوری اسلامی دنیا میں مقاومت اور استکبار کے خلاف جنگ کی ثقافت کے فروغ کا باعث بنے گا۔

پیغام کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مِّنَ المُؤمِنِینَ رِجَالࣱ صَدَقُواْ مَا عَٰهَدُوا اللَّهَ عَلَیه فَمِنهُم مَّن قَضَیٰ نَحبَهُ وَ مِنهُم مَّن یَنتَظِرُ وَ مَا بَدَّلُواْ تَبدِیلا.

(سورہ احزاب، آیت 23)

قلبِ مقاومت کے دلیر جانباز، حماس کے سیاسی سیکریٹری جنرل جناب یحییٰ سنوار نے دہائیوں پر محیط اسرائیلی غاصب حکومت کے خلاف اپنی دلیرانہ جنگ کے بعد اپنی دیرینہ آرزو حاصل کی اور فلسطین و بیت المقدس کی آزادی کے لیے مردانہ وار میدان جنگ میں جام شہادت نوش کیا۔

یہ دلیر و بیباک کمانڈر اپنی زندگی کے آخری لمحوں تک، جب کہ وہ صیہونی دہشتگرد فوج کے محاصرے اور شدید زخمی حالت میں تھے، مقاومت سے دستبردار نہ ہوئے اور اپنی سرزمین کے نوجوانوں اور بچوں کو سکھا دیا کہ فلسطین کبھی سرنگوں نہیں ہوگا۔

صیہونی غاصب حکومت اور اس کے حامی ایک بار پھر دیکھیں گے کہ اسلامی محاذ کے دلیر سرداروں کا قتل مقاومت کے راستے کو نہیں روک سکے گا، بلکہ یہ مبارک خون اسلامی دنیا میں مقاومت اور استکبار کے خلاف جنگ کی ثقافت کے فروغ کا سبب بنے گا۔

جامعةالمصطفی العالمیہ اس عظیم شہید کے اہل خانہ، فلسطین کے بہادر عوام اور تمام حریت پسندوں کی خدمت میں تعزیت اور مبارکباد پیش کرتا ہے۔ ہم صیہونی حکومت کے جرائم اور اس کے حامیوں کی مذمت کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ صیہونی نسل پرست حکومت اپنی جارحانہ پالیسیوں سے مقاومت کو ہرگز روک نہیں سکے گی۔ جنگ اور خونریزی کا خاتمہ صرف فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی، آوارگان کی واپسی، اور مقبوضہ زمینوں کی آزادی سے ہی ممکن ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .